جرم الفت کےسزاوار ہیں ہم
تیری چاہت کےطلبگار ہیں ہم
جب جی چاہے تو ہمیں آزمالے
ہرآ زمائش کےلیےتیار ہیں ہم
تیری محبت نےاتنا لاغر کردیا
کہ اب زیست سےلاچارہیں ہم
تو چاہےاس بات کا اقرارنا کر
مگرتیرے دل کی پکار ہیں ہم
دولت ایمان بخشی ہے مولا نے
کون کہتا ہے کہ نادار ہیں ہم