جزبے

Poet: N A D E E M M U R A D ندیم مراد By: ندیم مراد N A D E E M M U R A D, UMTATA RSA

مرے نازک من کے جزبے
لفظوں میں ڈھل کر نکھرے

ساحل کی سیپوں جیسے
خالی اور بکھرے بکھرے

ماٹی سے وابستہ ہیں
جزبے ہیں صاف اور ستھرے

غالب کے سروش کہاں اب
کیا غیب سے من پر اترے

سادہ سی اپنی باتیں
سادہ سے اپنے جزبے

مرے نازک من کے جزبے
لفظوں میں ڈھل کر نکھرے
 

Rate it:
Views: 1642
05 Oct, 2013