جس دن سے خوابوں میں ہوا ہے آنا آپ کا
اس دن سے ہی میں ہو گیا ہوں دیوانہ آپ کا
آپ ہمیں نظر انداز کرتے ہیں کرتے رہیں
میں کئی سالوں سے ہوں پروانہ آپ کا
میں مرتے دم تک اس بات کو یاد رکھوں گا
مجھے برے سپنے کی طرح بھلانا آپ کا
دیکھنا یہ ہماری جان لےکے رہےگا
ہجر کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا یارانہ آپ کا
زندگی بھر اصغر کی یہ حسرت ہی رہی
کہ کاش میرے دل میں ہوتا آشیانہ آپ کا