جس کا انتظار تھا
جس کی حسرت تھی
اِک جملہ محبت کا
لبِ یار سے نکلے
میں ہمیشہ چاہتا تھا
کہ وہ گلے لگا کے
کہ وہ مسکرا کے
اظہارِ محبت کرئے
کل وہ آئے ملنے
جبیں پہ زلف گرائے
ذرا مسکرائے ، ذرا شرمائے
پھر کومل لب جو ہلائے
تین لفظ محبت کے
اُس نے بول دیے
I Love you
I Love you