جس کی خاطر سارا زمانہ چھوڑ دیا

Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachi

جس کی خاطر سارا زمانہ چھوڑ دیا
اس نے میرا فون اٹھانا چھوڑ دیا

ساری ساری رات ستانا چھوڑ دیا
تم نے کیوں خوابوں میں آنا چھوڑ دیا

ان کی غلط فہمی کو کہاں تک دور کریں
روٹھے ہوؤں کو ہم نے منانا چھوڑ دیا

جب سے حقیقت سامنے آئی خوابوں کی
تصویروں سے دل بہلانا چھوڑ دیا

پوچھ رہی ہیں آ کر موجیں ساحل سے
اس نے کیوں پنگھٹ پر آنا چھوڑ دیا

ہر دن اس کے پاگل پن سے تنگ آ کر
میں نے اس دل کو سمجھانا چھوڑ دیا

دوست بنا کر دھوکہ دیا جب سے اس نے
ہم نے زیادہ دوست بنانا چھوڑ دیا

عالمؔ جن سے مل نہ سکا دل برسوں سے
ہم نے ان سے ہاتھ ملانا چھوڑ دیا
 

Rate it:
Views: 157
07 May, 2025