جس کی خاطر سارا زمانہ چھوڑ دیا
Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachiجس کی خاطر سارا زمانہ چھوڑ دیا
اس نے میرا فون اٹھانا چھوڑ دیا
ساری ساری رات ستانا چھوڑ دیا
تم نے کیوں خوابوں میں آنا چھوڑ دیا
ان کی غلط فہمی کو کہاں تک دور کریں
روٹھے ہوؤں کو ہم نے منانا چھوڑ دیا
جب سے حقیقت سامنے آئی خوابوں کی
تصویروں سے دل بہلانا چھوڑ دیا
پوچھ رہی ہیں آ کر موجیں ساحل سے
اس نے کیوں پنگھٹ پر آنا چھوڑ دیا
ہر دن اس کے پاگل پن سے تنگ آ کر
میں نے اس دل کو سمجھانا چھوڑ دیا
دوست بنا کر دھوکہ دیا جب سے اس نے
ہم نے زیادہ دوست بنانا چھوڑ دیا
عالمؔ جن سے مل نہ سکا دل برسوں سے
ہم نے ان سے ہاتھ ملانا چھوڑ دیا
More Love / Romantic Poetry






