جس کی محبت میں مسرور ہوں میں
اسی یار کی آنکھوں سےدورہوں میں
جی چاہتا ہے اسے سامنےبٹھائےرکھوں
کیا کروں اسے ملنے سےمجبورہوں میں
وہ مجھے ہربات کا الزام دیتے ہیں
میرا خدا جانتا ہے بےقصورہوں میں
کون آ کر میری کرچیاں سمیٹےگا
آہینے کی طرح چور چور ہوں میں
جو اصغر کا اتنا خیال رکھتے ہو
اس کہ لیے تمہارا مشکورہوں میں