Add Poetry

جستجو مقصد ہو تو کھوج تڑپ اٹھتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جستجو مقصد ہو تو کھوج تڑپ اٹھتی ہے
عشق کی بے ساختہ ہر اوج تڑپ اٹھتی ہے

میرے کئی ایسے خواب جو خواب بھی نہ رہے
مگر ان کی سوچ میں سوچ تڑپ اٹھتی ہے

جینے کی کلا میں تازہ تاسف بشاش ہیں
پھر پرانے زخموں کی فوج تڑپ اٹھتی ہے

اچھائیوں میں اب بھی تکرار رہا ہے بہت
کہ ہر جگہ کیوں بوجھ تڑپ اٹھتی ہے

سنجیدگی ذہن کو بڑا شاداب رکھتی ہے مگر
کبھی کبھی آوارگی کی شوخ تڑپ اٹھتی ہے

ٹھہر گئی بھی جنبش تو کنکر نہ مارو انہیں
ہنگاموں کی یوں تو ہر موج تڑپ اٹھتی ہے

 

Rate it:
Views: 237
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets