دل کی محفل تیری یادوں سے سجا دی جائے ہو گئی شام تو یہ شمع جلا دی جائے غیر ممکن ہے جو دنیا میں ملن روحوں کا کیوں نہ یہ جسم کی دیوار گِرا دی جائے