جسے مجھ سے کوئی نہ سروکار ہے
مجھےصرف اسی کی محبت درکار ہے
اک مدت سے اسے گرانے میں لگاہوں
ہمہارے درمیاں جو نفرت کی دیوار ہے
اس کہ ساتھ مشکلیں سہل ہو جاتیں
اس کہ بنا میری زندگی سوگوار ہے
نہ غم دوراں نہ ہی غم روزگار ہے
دن رات میرے ذہن پہ وہی سوار ہے
اس کہ انتظار میں تڑپ رہا ہے اصغر
بڑی بے چینی سے اس کاانتظارہے