جسے محسوس کرتا ہوں میں جس کا نام لیتا ہوں
اسی کے وصل کی خاطر صبح سے شام کرتا ہوں
اگر دل میں خدا ان کے ذرا الفت میری ڈالے
جہاں ان کے قدم ہونگے اسی جا جان رکھتا ہوں
مگر میری کسے پرواہ وہ خود میں ہی کھوئے ہیں
اگر ٹھوکر بھی وہ مارے تو میں احسان رکھتا