جسےدل نے چاہا اسی کی چاہ نہیں ملی

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

جسےدل نےچاہا اسی کی چاہ نہیں ملی
اور سب ملاکسی دل کی راہ نہیں ملی

اتنا مرض بڑھا دیا میرےمسیحا نے
جس کی ابھی تک کوئی دوا نہیں ملی

سب دلوں پہ دستک دےکردیکھ لیا
کسی دل میں مجھے جگہ نہیں ملی

ہمارےپاؤں میں زنجیرہاتھ میں ہتھکڑی
جو اصل مجرم تھےانہیں سزانہیں ملی

آج بھی اصغرکواس یارکی تلاش ہے
جس سےکسی کی کوئی ادانہیں ملی

Rate it:
Views: 368
26 Oct, 2012