جسےملنےکی دل میں بےتابی ہے
اسی کےپاس میرےدل کی چابی ہے
محبت کےدشمنوں سےاتنا پوچھناہے
کسی سےپیار کرنےمیں کیاخرابی ہے
دل چرانے والے کی یہ نشانی ہے
اسکی آنکھیں نیلی سوٹ گلابی ہے
شائداس طرح خط کا جواب مل جائے
چٹھی کےساتھ لفافہ بھی جوابی ہے
اپنے روپ کا اسےبڑا غرور رہتا ہے
چال اس کی شرابی نخرہ نوابی ہے