اببھی تک پوچھا نہیں ہےفیصلہ دل کا
جلدی میں کر بیٹھا ہوں تبادلہ دل کا
یہ ہر کسی کو اپنا سمجھ لیتا ہے
میرے لیے ہے یہی مسئلہ دل کا
میرے دل کا صحراسنسان پڑا رہتاہے
ادھر سے گزرتانہیں کوئی قافلہ دل کا
وہ پل بھر میں میرا دل توڑدیتےہیں
یہ نہیں جانتےکتنانازک ہےمعاملہ دل کا
تو مجھ میں سماجامیں تجھ میں سماجاؤں
آ ہم دونوں دور کرلیں یہ فاصلہ دل کا
رات بھر یہ چین سےسونےنہیں دیتا
چارہ گر کو دکھاناپڑےگاآبلہ دل کا
میری شاعری پہ اپنا تبصرہ کرکے
وہ بڑھا دیتے ہیں حوصلہ دل کا