جمائے ہوے تھا نظریں کوئی آئینے میں
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK جمائے ہوے تھا نظریں کوئی آئینے میں
دیکھتا تھا خود کو روبرو کوئی آئینے میں
کسی کو اپنے حسن پر کیا ہی ناز تھا
تکتا رھتا تھا منہ اپنا کوئی آئینے میں
کبھی سنوارتا زلفیں تو کبھی سنوارتا لٹ !۔
بیک وقت بڑا مصروف رہا کوئی آیئنے میں۔۔
کسی کی یاد کے سنہرے پل یاد کر کے۔۔
دیر تلک مسکراتا رہا اسد کوئی آئینے میں
More Love / Romantic Poetry






