جمائے ہوے تھا نظریں کوئی آئینے میں

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 جمائے ہوے تھا نظریں کوئی آئینے میں
دیکھتا تھا خود کو روبرو کوئی آئینے میں

کسی کو اپنے حسن پر کیا ہی ناز تھا
تکتا رھتا تھا منہ اپنا کوئی آئینے میں

کبھی سنوارتا زلفیں تو کبھی سنوارتا لٹ !۔
بیک وقت بڑا مصروف رہا کوئی آیئنے میں۔۔

کسی کی یاد کے سنہرے پل یاد کر کے۔۔
دیر تلک مسکراتا رہا اسد کوئی آئینے میں

Rate it:
Views: 517
08 Jul, 2021