جسے مجھ سےکوئی نہ سروکار ہے
مجھے اس یار کی چاہت درکار ہے
وہ مجھے چاہتےہیں انہیں چاہتاہوں
ہم دونوں کے درمیاں اناکی دیوارہے
اس کہ ساتھ زندگی حسیں ہوجائےگی
اس کے بنا میری زندگی سوگوار ہے
سوچتاہوں کس کواپنی روداد سناؤں
جب میراسانول سات سمندر پار ہے
اسکےآنےکی آس میں روتا رہا اصغر
مگر وہ نہ آئے،اب موت کاانتظارہے