جو آیا زیست میں افتاد بن کر

Poet: طالب حسین ثباؔت By: Nazim ZarSinner, Pakpattanshar

جو آیا زیست میں افتاد بن کر
رہے گا کب تلک بے داد بن کر

مسلماں ہوگئے کمزور اتنے
دیں ان کا رہ گیا الحاد بن کر

تمنّائیں رکھو محدود اپنی
نہیں ملتا ہے کچھ شدّاد بن کر

نہ پوری خواہشیں ہو پائیں میری
زباں پر رہ گئیں فریاد بن کر

نرالا اُس کا ہے طرزِ محبّت
ہے رہتا دل میں لیکن یاد بن کر

ثباؔت اک طائرِ بے بس تھا جس کو
شکار اُس نے کیا صیّاد بن کر

Rate it:
Views: 190
11 Feb, 2022