جو ادائے صنم کے منکر ہیں
Poet: Ali ijaz tamimi By: Ali ijaz Tamimi, Chiniotجو ادائے صنم کے منکر ہیں
وہ کسی اور غم کے منکر ہیں
کفر تو ہم پہ ہو گیا واجب
تیرے ہر اک ستم کے منکر ہیں
یوں ڈراتے ہیں لوگ دوزخ سے
جیسے اس کے کرم کے منکر ہیں
وصل کا اک یقین کامل ہے
اس لئے چشمِ نم کے منکر ہیں
ان کو منزل تو مل نہیں سکتی
وہ جو پہلے قدم کے منکر ہیں
بس تیرے ہجر نے رلایا تھا
عامیانہ الم کے منکر ہیں
داد اس سادگی پہ بنتی ہے
بم گراتے ہیں بم کے منکر ہیں
نفرتوں کا ہجوم ہے ہر سو
سب وفا کے دھرم کے منکر ہیں
وہ جو آئے تمہاری یاد بغیر
ہم اسی ایک دم کے منکر ہیں
ساتواں ہو کِسے یہاں اعجاز
ہم تو پہلے جنم کے منکر ہیں
More Love / Romantic Poetry






