جو بات خیالوں میں آئی

Poet: JAAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOW

جو بات خیالوں میں آئی
وہ بات لب پر نہ آ سکی
دل کو بھی کیا طلب تھی
بات تو ذھہن پر تھی
تم کو میں کیسے کہتی
ایسی سانسیں کہاں سے لاتی
تم کو میں کیسی عاجزی سے دیکھو
میں ایسی ھمت کہاں سے لاتی
ھو سکے تو تم ھی آجاؤں
میں ایسی جرات کہا سے لاتی

Rate it:
Views: 466
30 May, 2012