جو بھی مل جائے اسی پہ قناعت کرتا ہوں
خدا سے کب زیادہ کی حسرت کرتا ہوں
میرےدامن میں اس کے سوا کچھ نہیں
دنیا میں تقسیم محبت کی دولت کرتا ہوں
دل گرآنکھوں میں کوئی چہرہ بسالے
میں کبھی نا اس سے بغاوت کرتا ہوں
گمراہ لوگ حق بات نظرانداز کرتےہیں
میں انہیں اچھےکاموں کی ہدایت کرتابوں
جب وہ دل کی محفل میں مدعوکرتےہیں
میں ان کے دل میں برپا قیامت کرتا ہوں