جو بھی ملا

Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Sialkot,Pasrur,Saukin Wind

جو بھی ملا اک غرض سے ملا
جیسے رواج ہے اس زمانے میں

ہر کسی نے تو سنایا قصہ الفت
نہ مل سکا اپنا ہر بیگانے میں

سچ کو نہ سچ کہتے ہیں دنیا والے
پڑھا ہے یہ شاعر کے ترانے میں

چلو ہم بھی کرلیں اک بے وفائی
مزہ اک ہے شائد کسی کو ستانے میں

Rate it:
Views: 734
01 Sep, 2009