جو تیری نظر کا شکار ہو گیا
شہیدوں میں اس شمار شمار ہو گیا
چلا اس قدر تیرا تیر نظر
جگر کے میرے آر پار ہو گیا
ہوش اپنی کبھی اس کو رہتی نہیں
عشق جس کے بھی سر پہ سوار ہو گیا
بڑا ہی عجب ہے میرے غم کا قصہ
سنا جس نے بھی اشکبار ہو گیا
دیوانہ ہوا ہے محبت میں تیری
سنا ہے عمر کو بھی پیار ہو گیا