جو خواب ابھی ہے تری انگڑائیوں میں گم
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillسمجھے ہو جسے وقت کی رسوائیوں میں گم
دل ہے کسی کے حسن کی رعنائیوں میں گم
بہتر ہے اپنی ذات میں بن جاؤ انجمن
یہ کیا کہ عمر بھر رہیں تنہائوں میں گم
میں چیخ رہا تھا ترے شہر نشاط میں
آواز میری ہو گئی شہنائیوں میں گم
رکتی نبض کو دیکھ کے بولا یہ مسیحا
یہ ہو رہا ہے جلد شناسائیوں میں گم
پائیں گی وہی گوہر نایاب سیپیاں
جو ہو گئی ہیں بحر کی گہرائیوں میں گم
چھیڑو نہ ابھی خلد بریں کا معاملہ
میں ہوں ہنوز تلخ سی سچائیوں میں گم
سوچوں کا ہر کواڑ کھلے ایک ہی جانب
عمر رواں ہے آپکی پرچھائیوں میں گم
تعبیر اسے میری ہتھیلی پہ ملے گی
جو خواب ابھی ہےتری انگڑائیوں میں گم
More Love / Romantic Poetry







