جو دو دلوں کا میل ہے نظر نظر کا کھیل ہے

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

جو دو دلوں کا میل ہے نظر نظر کا کھیل ہے
ہے پاس اس میں کوئی تو کوئی اس میں فیل ہے

ہے مشویرہ جناب سے کرو سنبھل کے عشق تم
نہ چھوٹ پاؤ گے کبھی یہ گیسؤں کی جیل ہے

بتاؤ لال جھنڈیاں کہ پٹریاں اکھاڑ دو
نہ روک پائےگا کوئی یہ دو دلوں کی ریل ہے

بجائے پھل کے دردوغم لگے گے شاخ پر تیرے
یہ عشق کی زمین پر محبّتوں کی بیل ہے
 

Rate it:
Views: 400
10 Feb, 2013