Add Poetry

جو سرور تھا جو سکون تھا کبھی پیار میں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جو سرور تھا جو سکون تھا کبھی پیار میں
وہ نہ مل سکا کہیں چین میں نہ قرار میں

یونہی زندگی نہ پھنسی دکھوں کے مدار میں
کبھی چار دن تھے گزارے کوچہء یار میں

میں ازل سے مٹی تھا مٹی کے ہوں مدار میں
مجھے یوں بھی ملتا ہے چین گرد و غبار میں

میری عمر گزری جو ہجر میں غم و درد میں
مجھے عار کیسے ہو بعد مرگ مزار میں

تبھی مبتلا ہوں میں رتجگوں کے عذاب میں
کئ دن گزارے ہیں الفتوں کی بہار میں

جسے روز آ کے ملے خدا کوہ طور پر
کرے کیوں بھلا وہ عبادتیں کسی غار میں

میرے قاتلوں کا خطا گیا جو ہر ایک وار
کسی پاک ہستی کی ہوں دعا کے حصار میں

مجھے پیار مل نہ سکا کبھی مجھے غم نہیں
مجھے فخر ہے کہ ہوں غم زدوں کے شمار میں

وہ جو باقرؔ ایسی ہی چھوڑ کر مجھے چل دیا
یہ بتا تو دیتا کمی تھی کیا مرے پیار میں
 

Rate it:
Views: 318
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets