Add Poetry

جو محفل سے اُن کی نکالے ہوئے ہیں

Poet: sir je By: وشمہ خان وشمہ, Moscow

جو محفل سے اُن کی نکالے ہوئے ہیں
غمِ دو جہاں کے حوالے ہوئے ہیں

ذرا تیرے گیسُو جو بکھرے ہیں رُخ پر
اندھیرے ہوئے ہیں، اُجالے ہوئے ہیں

یہ کون آ رہا ہے، کہ سب اہلِ محفل
متاعِ دل و جاں سنبھالے ہوئے ہیں

بڑا صاف تھا، راستہ زندگی کا
تری زُلف نے پیچ ڈالے ہوئے ہیں

یہاں سیفؔ ہر دن قیامت کا دن ہے
وہ کس حشر پر بات ٹالے ہوئے ہیں

Rate it:
Views: 330
13 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets