Add Poetry

جو نظام ہے کائنات کا نہ تو اس میں کوئی کجی ملے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جو نظام ہے کائنات کا نہ تو اس میں کوئی کجی ملے
یہ شُعور سے ہی پرے ملے تو نظر ہمیشہ تھکی ملے

تو چلا اسی نے دیئے دو دریا کہ اک ہے میٹھا تو اک کھارا
رہے آڑ بیچ میں ان کے ہی تو عجیب کاریگری ملے

جہاں پھول ہیں وہاں کانٹے بھی جہاں کانٹے ہیں وہاں پھول بھی
یہی دھوپ چھاؤں رہے یہاں نہ تو کوئی اس سے بری ملے

رہیں حوصلے تو بلند ہی نہ ذوقِ طلب میں رہے کمی
نہ تو دور ہو گی مراد بھی نہ کبھی سعی میں کمی ملے

نہ کبھی زیاں بھی کسی کا ہو یہی بات پیش نظر رہے
رہے بس دھیان تو اس کا ہی کہ کسی کا من نہ دکھی ملے

یہ چراغ سے ہی جلے چراغ نہ رہے چراغ تو تیرگی
یہی فکر اثر کی ہوگی بس نہ چراغ کی لَو بجھی ملے

Rate it:
Views: 132
18 Oct, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets