جو پنہاں ہے دل میں سنا کر تو دیکھو
اک اندھی صدا ہی لگا کر تو دیکھو
ہیں خاموش ہونٹوں پہ خاموش نغمے
ان آنکھوں سے کچھ گنگنا کر تو دیکھو
شبِ ہجر کے غم ہی دل کے مکیں ہیں
انہیں آج اپنا بنا کر تو دیکھو
جو غیروں نے چھوڑا ہے رستے میں اب تو
مرے دل میں بھی گھر بنا کر تو دیکھو
اگر مجھ میں کوئی برائی نہیں ہے
قدم سے قدم پھر ملا کر تو دیکھو
وراثت میں دردِ جگر ہی ملا ہے
یہ دل کیا بلا ہے جلا کر تو دیکھو
میں مرقوم ہوں وشمہ تیری جبیں پر
ہے ہمت تو مجھ کو مٹا کر تو دیکھو