نہ دیکھ مجھے یوں پیار سے
میں باخبر ہوں ترے سکوک سے
میں آشنا تری ہر چال سے
میں واقف ترے خلوص سے
مسکراہٹیں ، یہ چاہتیں
سب جھوٹ ہیں
سب جھوٹ ہیں
کر اور کسی کو دیوانہ اب
میں نا آؤں تری چال میں
میں گرایاگیاہوں ترا ہی
میں ترے سراب کا مارا ہوں
پھر اشک بہانے تُم آ گئے
کیا رہ گیا ہے ستم ترا
جو پھر اپنانے تُم آگئے ۔۔۔
مجھے پھر رُلانے تُم آگئے۔۔