جو پہلی بار میرے دل سے دل تمہارا ملا
میں بےسہارا تھا اب تک تو اک سہارا ملا
تیری وفا نے کیادل پہ وہ اثر جاناں
پھر اس کہ بعد کسی سےنہ دل ہماراملا
ہم نے کیاکیانہ کیا تیری خاطر اےدوست
مگر ہمیں توسدا چاہ میں خسارہ ملا
ایک بار پھر زندگی سےپیار ہونے لگا
محبتوں سے بھرا جب پہلا خط تمہاراملا
وہ ہجر تھا کہ جلے جس کی آگ میں لیکن
کبھی نہ وصل کا ہم کو کوئی اشارہ ملا
نظراندا کیا مجھے جس نے ایک باراصغر
تمام عمر میں اس سے نہ پھردوبارہ ملا