جو چنی تھی راہیں اپنے شاد سے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جو چنی تھی راہیں اپنے شاد سے
جس پر دوڑنا پڑا بڑے جہاد سے

یہ غم کا فکر پھر نہ چلے کہیں
ہم ڈرتے ہیں تو تیری یاد سے

اختیار کی اُڑان بھی اتنی اچھی نہیں
خود مُکر جاؤ دل کے فساد سے

حسرتوں کے سبھی فضول عمل ہیں
ہم نے بچالئے اپنے گھر برباد سے

میری سوچ پہلے بھی مشکوک رہی تھی
کہ راز پوشیدہ نہ ہوئے رازدار سے

منتظری کا دیئا بھڑکتا تو ہے لیکن
اِسے کس طرح بچائیں بے جا باد سے

 

Rate it:
Views: 355
08 Jan, 2011