جو کہتا تھا ہمارااپنا اک جہاں ہو گا میرا وہ یار آج نہ جانے کہاں ہو گا روح کی گہراہیوں میں بسایا ہےتمیں تیرےبن زیست کانہ کوئی پاسباں ہو گا جہاں تیرےانتظار میں چراغاں رہتاہے وہ تیرے یار اصغرکا ہی مکاں ہوگا