جو ہوٹلوں کے کھانے کھاتے رہتے ہو

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghaham

جو ہوٹلوں کا کھانا کھاتے رہتے ہو
اپنا ہی وزن بڑھاتے رہتے ہو

غریب سے ملنےکی فرصت نہیں تمہں
سنا ہے بڑے لوگوں کے ہاں جاتے رہتے ہو

کئی سالوں سے کوئی کام نہ کاج
سوچتی ہوں کس طرح وقت نبھاتے ہو

ہم نے جب بھی کیا ہے شکوہ تم سے
دفاع میں جھوٹی کہانیاں سناتے رہتے ہو

ہم سے جھوٹےعہد و پیماں کرتے ہو اصغر
مگر وعدے اوروں سے نبھاتے رہتے ہو

Rate it:
Views: 468
11 Sep, 2018