جو ہوٹلوں کے کھانے کھاتے رہتے ہو
Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghahamجو ہوٹلوں کا کھانا کھاتے رہتے ہو
 اپنا ہی وزن بڑھاتے رہتے ہو
 
 غریب سے ملنےکی فرصت نہیں تمہں
 سنا ہے بڑے لوگوں کے ہاں جاتے رہتے ہو
 
 کئی سالوں سے کوئی کام نہ کاج
 سوچتی ہوں کس طرح وقت نبھاتے ہو
 
 ہم نے جب بھی کیا ہے شکوہ تم سے
 دفاع میں جھوٹی کہانیاں سناتے رہتے ہو
 
 ہم سے جھوٹےعہد و پیماں کرتے ہو اصغر
 مگر وعدے اوروں سے نبھاتے رہتے ہو
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 