جگمگایا ہے بدن چھونے سے تیرے
بن گئی ہوں چمن چھونے سے تیرے
تو رہا اڑتا محبت کی اڑانیں
جھومتا ہے یہ گگن چھونے سے تیرے
ہیں بڑی دل سوز یہ ساون کی گھڑیاں
بڑھ نہ جائے یہ اگن چھونے سے تیرے
خامشی کے ساز میں جنبش ہوئی
جاگی ہے دل کی لگن چھونے سے تیرے
خواب کی نگری میں جب داخل ہوئے تم
رات کا مہکا بدن چھونے سے تیرے