جھکی جھکی آنکھوں میں
رکی رکی سانسوں میں
کیسے جانوں یار پیار کے
کیسے کیسے رنگ راگ ہیں
چاہتا ہوں پوچھوں کہ
تو کون ہے کیا نام ہے
خوابوں میں جو آتی ہے
مجھ سے تیرا کیا کام ہے
دل کہتا ہے وہ جو بھی ہے
میری آنکھوں میں اب آ بسے
اب دل سے ملے اس دل کی لے
اور سر سے اس کا سر ملے
لگتا ہے کہ جیسے کوئی آس ہے
کوئی پاس ہے سایہ ہے اسی کا
یا کہ میرا ہی احساس ہے
تیری آنکھوں میں جو راز ہے
میرے دل نے اس کو پا لیا
تیرے ہونٹوں پہ نہیں کیوں آیا
وہ گیت جو میں نے گا لیا
جھکی جھکی آنکھوں میں
رکی رکی سانسوں میں
کیسے جانوں یار پیار کے
کیسے کیسے رنگ راگ ہیں