جھیل آنکھوں میں تیری اترے جانا طغیانی موج کیا ہوئے موجوں سے جو الجھے آغوش میں تیری آ سنبھلے بانہوں کا تیری حصار نہ ملتا بھنور سے نکلنے کے رستے کہاں ملتے