جھیل آنکھیں

Poet: درد درخشندہ By: درخشندہ, Huston

جھیل آنکھوں میں تیری اترے
جانا طغیانی موج کیا ہوئے

موجوں سے جو الجھے
آغوش میں تیری آ سنبھلے

بانہوں کا تیری حصار نہ ملتا
بھنور سے نکلنے کے رستے کہاں ملتے

Rate it:
Views: 284
27 Oct, 2022