جھیل سی آنکھوں کی ادا بہکاتی ہے مجھے

Poet: Faisal Mahmood By: Faisal Mahmood Siddiqui, Karachi

جھیل سی آنکھوں کی ادا بہکاتی ہے مجھے
رات ساری یاد کی دہلیز پر جگاتی ہے مجھے

یوں تو پی لیتا ہوں دو چند شرابیں مگر
تیری نگاہ سے پی لوں تو تا دیر مہکاتی ہے مجھے

شبِ تنہائی کے پُرہیبت سناٹے میں اکثر
تیری یاد کی کہکشاں بہت ستاتی ہے مجھے

اظہارِ محبت کے لئے یہ اندازِ بیاں ہے اُس کا
سروں کے اتار چڑھاؤ میں گنگناتی ہے مجھے

روٹھ نہ جاؤں کہیں میں اُس مہ جبیں سے فیصل
بارہا اپنی چاہت کی شدت جتاتی ہے مجھے

Rate it:
Views: 888
19 Jun, 2008