نگاہ کو آسمان چاہیے
پناہ کو جہان چاہیے
قرار اب بھی نہیں
زمین و زمان چاہیے
کروں کیسےاظہار یارو
منہ میں زبان چاہیے
نا خدائی کا حد ہے میاں
بس یہاں سے وہاں چاہیے
ہم بھی تیار ہے مرنے کو
بس تیر و کمان چاہیے
چلتے رہنے سے اکتا گیا
اب تو بس اڑان چاہیے