جہاں بھی جاؤں میں مجھکو تمہاری یاد آتی ہے
Poet: Sara Afzal By: Sara Afzal, Pakistanجہاں بھی جاؤں میں مجھکو تمہاری یاد آتی ہے
ستاروں کی ذرا سی روشنی بھی دل جلاتی ہے
تمہیں چاہا تھا دل نے یوں کہ دنیا کو بھلا ڈالا
تمہاری یاد تو ہر نقش کو دل سے مٹاتی ہے
ویرانوں میں کہیں چھپ چھپ کے روتی آہ بھرتی ہے
نجانے کس لئے کوئل غموں کے راگ گاتی ہے
تمہی تو اک حوالہ تھے مری مجبور الفت کا
تمہی لیکن نہ آئے آنکھ میری بھیگ جاتی ہے
تمہیں شاید بہت مل جائیں گے میرے سوا ہمدم
مگر عورت ہوں عورت ایک ہی سے دل لگاتی ہے
کسی کی چاہ میں سارہ کیوں خود کو بھی مٹا ڈالا
کسی کی یاد کیوں شب بھر مجھے اتنا جگاتی ہے
More Love / Romantic Poetry






