جہاں بھی جاؤں میں مجھکو تمہاری یاد آتی ہے

Poet: Sara Afzal By: Sara Afzal, Pakistan

جہاں بھی جاؤں میں مجھکو تمہاری یاد آتی ہے
ستاروں کی ذرا سی روشنی بھی دل جلاتی ہے

تمہیں چاہا تھا دل نے یوں کہ دنیا کو بھلا ڈالا
تمہاری یاد تو ہر نقش کو دل سے مٹاتی ہے

ویرانوں میں کہیں چھپ چھپ کے روتی آہ بھرتی ہے
نجانے کس لئے کوئل غموں کے راگ گاتی ہے

تمہی تو اک حوالہ تھے مری مجبور الفت کا
تمہی لیکن نہ آئے آنکھ میری بھیگ جاتی ہے

تمہیں شاید بہت مل جائیں گے میرے سوا ہمدم
مگر عورت ہوں عورت ایک ہی سے دل لگاتی ہے

کسی کی چاہ میں سارہ کیوں خود کو بھی مٹا ڈالا
کسی کی یاد کیوں شب بھر مجھے اتنا جگاتی ہے

Rate it:
Views: 1245
24 Sep, 2014