جہاں درد ہیں ٹھہرے بڑی مدت لیئے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جہاں درد ہیں ٹھہرے بڑی مدت لیئے
وہاں وقت کیوں نہیں ٹھہرتا ایک پل کیلئے

آنکھ نے تو بس اپنی کمالیت دکھا دی
مگر کتنی فکر بڑہ گئی ہے اِس دل کیلئے

آج خود کو سہلاکے بھی جی گیا ہوں
ہمیشہ زحمت رہی تو اُس کل کیلئے

تجاوزی میری سرپرست بن گئی ہے
کوئی فہم چاہیے اس کے حل کیلئے

میری بے پرواہی توجہ بھی کیا دیتی
اٹھی جو نظر تھی فقط قتل کیلئے

ان کے ارادوں کو دلگیر نہ کر سکے
کسی کو زندگی چاہیے تھی شغل کیلئے

 

Rate it:
Views: 335
08 Jan, 2011