ہم نے جینا سیکھا ہے انا کو مار کر
جی رہے کسی پہ دل کو ہار کر
اے دوست میری خطائیں درگزرکرنا
انہیں دھرا کرمجھے نہ شرمسارکر
میرا دعویٰ ہے تم لوٹ کرنہ جاؤگے
دیکھ لو میرےساتھ کچھ پل گزار کر
خوشیاں تمہارے قدم چومیں گی
ایک بار تومیری بات کا اعتبار کر
اصغر کو تم اپنے قریب پاؤ گے
کبھی دیکھ لینا مجھےپکار کر