Add Poetry

جی چاہتا ہے

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

اس کی آنکھوں میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے
عشق میں ڈوب کے مر جانے کو جی چاہتا ہے

لوگ ایسے بھی ملے ہم کو یہاں جیون میں
ان کے چہروں سے ہی ڈر جانے کو جی چاہتا ہے

کتنے زخموں سے تجھے چور کیا تھا اس نے
اب بھی کیوں تیرا ادھر جانے کو جی چاہتا ہے

میں جو چاہوں تو کہیں کا بھی نہ چھوڑوں اس کو
اپنے وعدوں سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے

تھک گیا ہوں میں تری خام خیالی سے بہت
زندگی اب تو سنور جانے کو جی چاہتا ہے

اب تلک جو بھی ہوا بھول گیا ہوں میں بھی
اب یہاں پر ہی ٹھہر جانے کو جی چاہتا ہے

خاک چھانی ہے زمانے کی مگر اب ارشی
اب مرا لوٹ کے گھر جانے کو جی چاہتا ہے
 

Rate it:
Views: 310
01 Oct, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets