جی ہاں! ہمیں معلوم تیرا پیار ہم نہیں
سرکار ہم نہیں، تیرے دلدار ہم نہیں
جو چاہو دو الزام جو چاہو ہمیں کہو
پر یہ نہ کہو ہم سے وفا شعار ہم نہیں
ہم جانتے ہیں لیکن دل مانتا نہیں
کہ آپ کی چاہت کے حقدار ہم نہیں
ان کو نہیں مطلوب وفائیں میری تو کیا
ہم کیوں کہیں کہ ان کے طلبگار ہم نہیں
عظمٰی یہ بات کیوں بھلا ہم کس لئے کہیں
ان سے وفا داری کے دٰعوے دار ہم نہیں