جینے کا تنہا تنہا مزہ اور ہے
پینا یاروں میں دیتا مزہ اور ہے
یوں تو سارے ہی نشّے زبردست ہیں
دیتا ہونٹوں سے پینا مزہ اور ہے
سب محبّت میں جیتے ہیں اور مرتے ہیں
لیکن آوارگی کا مزہ اور ہے
زندگی کے حقائق، فسانے الگ
شعر کہنا بھی رکھتا مزہ اور ہے
عشق سے تو سبھی یاں ہیں واقف مگر
یارو دل کی لگی کا مزہ اور ہے