دل بےقرار سے آرذو کیا کرنی،
تیری بےوفائی کی گفتگو کیا کرنی
جب تو مل نہیں سکتا محبت سے بھی
تیری تلاش کوبکو کیا کرنی
اہل عشق کبھی ہم بھی ہوا کرتے تھے
چھوڑو یار پرانی گفتگو کیا کرنی
اپنے لہجے سے کہو مٹا دے سب تلخیاں
حالات کی سختی سے محبت کی جستجو کیا کرنی