Add Poetry

حالات کے کفیل کو کوئی ٹھکانا مل جائے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حالات کے کفیل کو کوئی ٹھکانا مل جائے
اپنی زندگی کو کیئے کا جُرمانہ مل جائے

محبت کی تجلی کو ناپوں گا بھی کس سے؟
ہاں تشنگی کی گہرایوں کا پیمانہ مل جائے

کہیں ڈھونڈنے سے پارسائی نہیں ملتی
سب یہی چاہتے ہیں کہ بہانہ مل جائے

اندر پڑے عذاب دنیا سے چھپانا چاہتا ہوں
ابکہ تشنہ لبوں کو اک بار مسکرانا مل جائے

اپنے عمل کے ردعمل ہونے تک مجھے
اطاعت سے منحرف جداگانہ مل جائے

ہر انقلاب کی تعظیم لڑیں گے سنتوشؔ
بس مجھ کو فقط میرا زمانہ مل جائے

 

Rate it:
Views: 391
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets