حسرت دل کا عنوان ہوتی جا رہی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiحسرت دل کا عنوان ہوتی جا رہی ہے
میری حالت تو درمان ہوتی جا رہی ہے
وقت نے آکر کس سمندر پہ چھوڑا
کو ہر موج طوفان ہوتی جا رہی ہے
اُس کے جانے کے بعد سناٹا سا چھاگیا
آباد یہ نگری ویراں ہوتی جا رہی ہے
میں کس طرح سے دل کو بہلاؤں
یہاں ہر گھڑی امتحان ہوتی جا رہی ہے
محبت کے تبادلے میں مات ملی مجھ کو
زندگی موت پہ مہربان ہوتی جا رہی ہے
More Love / Romantic Poetry






