میرا پیار مجھ سے آج ملنے آیا
دل میں نئی حسرتیں جگانے آیا
سر شام مجھ پہ چھا جاتی تھی اداسی
میری شامیں سہانی بنانے آیا
آنکھیں ترس گئی تھیں نیند کو
رت جگوں کا ملال وہ مٹانے آیا
مجھے اپنی قسمت پہ بھروسہ نہ تھا
سوئی قسمت کو پھر سے جگانے آیا
بے کیف تھی میری زندگی اس کے بغیر
میری زندگی میں نئے رنگ سجانے آیا
جاوید اس نے ہم پہ احسان کیا، مگر
اپنے جیون کی بہار وہ ہم سے لینے آیا