حسن و عشق کے جھگڑے ہیں مایہ ناز
جو بچا رہا اس سے ہوا وہ ہی سر فراز
نہیں ملتا اس جھمیلے میں غم کے سوا بھی کچھ
جس نے کی محبت کھلا اسی پہ راز
جو بندش وفا تھی وہ تو چلی گئی
کی اس نے بے وفائی تھا جس کی وفا پہ ناز
ڈالا ایسا اثر اس جھگڑا عشق نے
کہ طبعیت میں محسن کی بھر گیا گداز