نہ مجھ میں وفا نہ تجھ میں وفا
دونوں کے رنگ ہیں دو دن کے
اک پھول کے کانوں میں جا کر
تتلی نے بہت دھیرے سے کہا
بات اس کی سن کر گل بولا
اس تن پہ نہ جا باگل تتلی
ہم حسن زماں کا مظہر ہیں
یادوں میں کسی کے رہتے ہیں
جب بیتے پل یاد آتے ہیں
تو ماضی کے ان لمحوں کا
ہم بھی حصہ بن جاتے ہیں
یادوں میں کسی کی بستے ہیں
کبھی روتے ہیں کبھی ہنستے ہیں
ہم ساتھ سمے کے ہوتے ہیں
جب وحشت کی ہو عریانی
ہم مر کے بھی کب مرتے ہیں
نہ میں فانی نہ تو فانی