حسن کو بے نقاب کرنا ہے
Poet: باسط ادیب By: باسط ادیب , Sadiqabadحسن کو بے نقاب کرنا ہے
اس کا چہرہ گلاب کرنا ہے
اور اب چاہتے ہو کیا مجھ سے
کیا مجھے خواب خواب کرنا ہے
اپنے ہاتھوں سے اس چہرے کو
جب ملا، ماہ تاب کرنا ہے
جھیل میں پاؤں ڈال دو اپنے
ہم نے پانی شراب کرنا ہے
آج باسط کسی کی آنکھوں سے
اپنا جینا عذاب کرنا ہے
More Love / Romantic Poetry






